ڈاکٹر حافظ جمشید اختر گزشتہ دس سالوں سے تحقیق و تدریس سے وابستہ ہیں اور کئی اداروں میں فرائض منصبی ادا کرچکے ہیں۔ آپ اس وقت جامعہ سرگودھا میں بہ طور اسسٹنٹ پروفیسر اسلامیات اپنی ذمہ داری ادا کر رہے ہیں۔ آپ کی مشہور کتاب گلدستہ معاون امتحانات سے سیکڑوں شائقین نے استفاد کیا ہے اور مختلف اداروں میں اسلامیات کے اساتذہ کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر حافظ جمشید اختر کے تجربات کو ذیل میں انھی کے قلم سے پیش کیا جارہا ہے، جو انٹرویو اور تیاری کے لیے معاون ثابت ہوں گے؛
ذیل میں ان اہم سوالات کی نشاندہی کی جاتی ہے جو اکثر انٹرویوز میں پوچھے جاتے ہیں۔ اس لئے ہرسکالر کو ایسی ذہنی تیاری اور باقاعدہ مشق کر کے جانا چاہیے تا کہ وہ اکثر کی جانے والی غلطیوں سے بچ سکے۔
سوال : اپنا تعارف کروائیں۔ (یہ سوال تقریباً ہر ایک سے کیا جاتا ہے )
جواب : واضح رہے کہ ہر ملازمت کے متلاشی اسکالر کو اپنے تعارف میں عمومی طور پر تین چیزوں کو انتہائی عمدہ طریقے اور اختصار سے اس سوال کا جواب دینا چاہیے
پہلے مرحلے میں اپنا تعارف کرواتے ہوئے اپنا نام، ولدیت اور شہر کا نام بتا دیں
دوسرے مرحلے میں تعلیمی تعارف کرواتے ہوئے آخری دو یا تین ڈگریوں کے متعلق بتا دیں کہ میں نے فلا ں یونیورسٹی سے ایم اے کیا اور فلاں سے ایم فل کیا ہے وغیرہ
تیسرے مرحلے میں اپنا تدریسی، تصنیفی و تالیفی اور تحقیقی کام کا تعارف کرو ادے اگر نہیں ہے تو پہلے دو مرحلوں کے بعد خاموش ہو جائیں۔
یاد رہے کہ یہ بھی ممکن ہے کہ انٹرویو لینے والے رہائشی شہر کی کوئی وجہ شہرت یا مشہور چیز، یا مشہور اسکالر یا اسی شہر کے کسی مشہور ادارے کے حوالے سے بھی سوال کر سکتے ہیں اور اپنے نام کا مفہوم اور اگر اسی نام سے کوئی تاریخی شخصیت وغیرہ گزری ہو تو اس کا تعارف بھی پوچھا جا سکتا ہے۔ اس لئے ہر چیز کو پہلے سے ذہنی اور علمی طور پر تیار کر کے جائیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ اسی سوال سے ہی آپ رہ جائیں جس کی وجہ سے ممتحنین غلط تاثر لیں۔
سوال: اپنی تعلیمی اسناد کا تعارف کروائیں ؟
جواب : بعض دفعہ یہ بھی سوال کیا جاتا ہے کہ آپ دو منٹوں میں میٹر ک سے ایم اے تک کی اسناد کا پاسنگ سال، حاصل کردہ نمبر اور رولنمبر بتائیں۔ لہذا اس سوال کے جواب کی بھی باقاعدہ مشق کر کے جائیں۔
سوال : اگر آپ نے کوئی تھیسز، مضمو ن یا کتاب تحریر کی ہے تو اس کا تعارف کروائیں ؟
جواب : یاد رہے کہ ممتحنین آپ کی تحقیقی، ذہنی اور علمی صلاحیت کو جانچنے کے لئے آپ کے تحقیقی کام سے متعلقہ ہی زیادہ تر سوالات اٹھائیں گے لہذا آپ پہلے سے ہی اس کی فہرست، اہم اہم عنوانات، مصادرو مراجع، خلاصہ وغیرہ کو اچھی طرح ذہن نشین کر کے جائیں تا کہ مستحضر نہ ہونے کی وجہ سے آپ کا تاثر غلط نہ پڑ سکے، نیز یہ بھی کوشش کریں کہ اپنا مضمو ن، کتاب یا تھسیز کو ساتھ لے کر جائیں تا کہ انٹرویو کا رخ آپ ممتحنین کے سامنے خود واضح کر دیں اور وہ تقریبا ًسارے سوالات پھر اسی ریسرچ سے متعلقہ ہی کریں گے۔
سوال: حالات حاضرہ سے متعلقہ اہم کسی بھی ایشو کی مناسبت سے سوال ہو سکتا ہے ؟
جواب: ایسے سوال کی تیاری کے لئے انٹر ویو سے کم از کم دس دن پہلے مسلسل اخبارات کے اداریئے اور اہم کالم کا ضرور مطالعہ کر کے جائیں
سوال: آپ کی دلچسپی کس مضمون سے زیادہ ہے اور اسلامیات کے مضمون کا آپ نے انتخاب کیوں کیا ؟
جواب: عمومی طور پر اس چیز کا اندازہ ریسرچ پیپر، تھیسز یا کتاب وغیرہ سے ہو جاتا ہے لہذا اس ایک مضمون میں جس میں آپ کی دلچسپی یا مہارت ہے اس کا ضرور کافی زیادہ مطالعہ کر کے اوراپنے آپ کوذہنی طور پر تیار کر کے جائیں۔ اسی طرح اسلامیات کے مضمون کی وجہ انتخاب کیا ہے اس پہلو پر بھی جامع جواب ذہن نشین ہونا چاہئے۔
اسلامیات کے امتحان کو پاس کرنے کے لئےتیاری کیسے کی جائے؟
:اسلامیات کے تحریری اور تقریری امتحانات کی تیاری کے لئے چند ا ہم تجاویز پیش خدمت ہیں
اول۔ کوئی بھی امتحان جس انداز (کثیر الانتخابی، مختصر سوالات وجوابات، انشائیہ) سے ہو تو اسی انداز سے اس کی تیاری کی جائے نیز کوئی ایک اچھی معاون کتاب لے کر اس پر خود سے ساتھ ساتھ حاشیہ اور معلوماتی نکات درج کرتے رہیں ۔ اور اس کتاب کو نوٹ بک کی شکل دے لیں، جو آپ اپنے ساتھ آسانی سے رکھ سکیں اور امتحان کے قریب مختصر وقت میں تیاری کر سکیں ۔
دوم۔ تیاری کے لئے ہر مضمون مثلاً علوم القرآن، علوم الحدیث، علوم الفقہ، سیرت، وغیرہ کے اصل ماخذ سے ضرور استفادہ کریں اور ان سے ضروری اور اہم معلومات کو اپنی نوٹ بک (جس کو آپ نے کئی معاون کتابوں کے مطالعہ سے استفادہ کر کے بنایا ہے )پر موضوعات کی مناسبت سے درج کرتے جائیں ۔
سوم۔ ایم فل اور پی ایچ ڈی اسلامیات میں داخلہ نیز لیکچرار، اسسٹنٹ پروفیسر اور سبجیکٹ سپیشلسٹ اسلامیات کے امتحانات کی تیاری کے لئے مذکورہ طریقہ کے ساتھ ساتھ ایم اے اسلامیات کے تمام مضامین (یعنی ایم اے کے دس پیپرز) کی اصل کتابوں کے ساتھ ان کی گائیڈز سے ضرور تیاری کریں اوران سے بھی مفید اور معتبر معلوماتی نکات اپنی نوٹ بک میں موضوعاتی ترتیب کے ساتھ درج کرتے جائیں ۔
چہارم ۔ آپ یہ ہدف رکھیں کہ جب آپ کا تحریری امتحان ہے اس سے کم از کم آٹھ دن پہلے مذکورہ طریقہ کار کے مطابق مکمل تیاری کر لیں پھر اس کے بعد( یعنی امتحان سے آٹھ دن پہلے) اپنی نوٹ بک اور مارکیٹ میں موجود معاون کتابوں کوکم ازکم 3،4دفعہ ضرور نظر سے گزاریں اور ان میں موجود معلومات کو اچھی طرح ازبر کریں۔ مارکیٹ کی کسی ایک کتاب پر مکمل انحصار نہ کریں۔
پنجم۔ واضح رہے کہ راقم الحروف نے اپنی اس کتاب بنام ’’گلدستہ معاون امتحانات برائے اسلامیات‘‘ میں مارکیٹ میں دستیاب تمام معاون کتابوں سے بڑھ کر مستند معلومات درج کرنے کاایک منفرد انداز اپنایا ہے ، لہذا اگر کوئی ایسا سکالر جس کے پاس مصروفیت کی وجہ سے وقت کم ہو اور وہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق تیاری نہیں کرسکتا تو وہ اس کتاب کو اچھی طرح ازبر کر لے ، انشاء اللہ حسب محنت وہ ضرور فائدہ اٹھائے گا۔
Excellent book
بہت بہتر اور قابل عمل معلومات ہیں۔
Best Platform for Islamiat students