موصوف نے اس تاریخ کو نبی کریمؐ کی پیدائش سے شروع کیا، آپ کی سیرت کا تذکرہ کیا اور مختلف سالوں میں پیش آمدہ واقعات اور بعض شخصیات کا مختصر تعارف 232ھ تک ذکر کیا ہے۔ یہ کتاب سہیل زکار اور ڈاکٹر اکرم ضیاء عمری کی تحقیق سے طبع ہو چکی ہے اور تاریخ اسلامی کا قدیم ترین مسودہ ہے۔
(ف284ھ)کی ہے۔یہ دو جلدوں میں ہے۔
(224-310ھ) اس کتاب کو سالوں کے اعتبار سے ترتیب دیا ہے، ہر سال کے اہم واقعات وشخصیات کو ذکر کیا اور تخلیق آدم اور بعد میں آنے والے انبیاء ورسل کے احوال کا مختصر تذکرہ کرنے کے بعد نبی کریمؐ کی سیرت کو ذکر کیا، پھر اسلام کے زمانہ ابتداء کے حالات، سلطنت امویہ وعباسیہ کے احوال کو 302ھ تک ذکر کیا۔ یہ کتاب مصر سے آٹھ جلدوں میں مطبوع ہے۔
موصوف نے اس کتاب میں توحید سے بحث کا آغاز کیا، پھر بدء خلق کا ذکر کیا اور دولت امویہ اور سلطنت عباسیہ کا اختصار سے جائزہ لیا۔
موصوف نے اندلس کی تاریخ کو جمع کیا ہے۔
موصوف نے اس تاریخ کو سالوں کے حساب سے ترتیب دیا ہے۔
کتاب کو سالوں کے اعتبار سے ترتیب دیا ہے اور تمام اسلامی ممالک کی 628ھ تک کی تاریخ کو جمع کیا ہے
یہ آپؐ کے نسب نامہ سے لے کر 700ھ تک کے واقعات کا احاطہ کرتی ہے۔موصوف نے سالوں کے اعتبار سے واقعات کو مرتب کیا ہے اور اکابر علماء کے حالات حروف تہجی کے اعتبار سے ذکر کئے ہیں۔
اس کتاب کو سالوں کے اعتبار سے مرتب کیا ہے اور اکابر علماء کے حالات کا ذکر کیا ہے۔
مصنف نے اس کتاب کا آغاز حضرت نوح ؑ کے ذکر سے کیا اور اپنے زمانہ797ھ تک کے واقعات کا ادراک کیا۔موصوف نے اپنی اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، قسم اول میں عمرانیات، ملک، سلطان، کسب، معاش، صنائع اور علوم کا ذکر ہے، اور قسم ثانی وثالث میں تاریخی روایات جمع کی گئی ہیں۔
مشہور مستشرق نے بعثت نبوی سے لے کر 1939ء تک اسلامی اقوام کے حالات کو اختصار کے ساتھ قلمبند کیا ہے۔