فقہ حنفی کی اہم کتب
کی یہ کتاب کئی دفعہ طبع ہو چکی ہے، در اصل یہ کتاب امام سرخسی نے امام احناف محمد بن محمد مروزی المعروف حاکم شہید ؒ (334ھ) کی کتاب ’’الکافی‘‘ کی شرح کے طور پر لکھی ہے، اس کتاب میں موصوف کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ پہلے مسئلے کا ذکر کرتے ہیں اور پھر فقہ حنفی کے مطابق اس کے دلائل بیان کرتے ہیں، پھر دوسرے مذاہب اور ان کے دلائل بیان کرتے ہیں، پھر دلائل کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے اس مسئلہ کی وجوہ ترجیحات بیان کرتے ہیں جو ان کے نزدیک راجح ہوتا ہے۔
٭۔تحفۃ الفقہاء از علاء الدین محمد بن احمد سمر قندی (م540ھ) کی یہ کتاب ہے۔
کی ہے، آپ کو“ملک العلماء”یعنی علماء کا بادشاہ کہا جاتا ہے انہوں نے یہ کتاب علامہ سمر قندی کی کتاب تحفۃ الفقہا ء کی شرح کے طور پر لکھی، یہ فقہ کی جامع اور سلیس ترین کتاب ہے۔
کی ہے اس کتاب کی بہت سی شروحات لکھی جا چکی ہیں ان میں سے امام کمال بن ہمام (م 861ھ)نے ہدایہ کی شرح فتح القدیر کے نام سے لکھی جو بہت مشہور ہوئی۔
کی کتاب ہے، یہ کتاب حاشیہ ابن عابدین کے نام سے معروف ہے۔
آپؒ بغداد میں پیدا ہوئے اور وہاں ہی فوت ہوئے، موصوف دیگر کئی کتب کے بھی مولف و مصنف ہیں ، آپؒ اپنے وقت کے مشہور حنفی امام تھے)
فقہ مالکی کی اہم کتب
کی مشہور زمانہ کتاب ہے، یہ کتاب قاہرہ سے آٹھ جلدوں میں مطبوع ہے، امام مالک کے شاگرد عبد الرحمن بن قاسم سے اس کتاب کو نقل کرنے والے امام عبد السلام بن سعید ہیں، اس کتاب کا غالب منہج یہی ہے کہ امام سحنون نے عبد الرحمن بن قاسم سے سوالات کئے اور عبد الرحمن بن قاسم نے ان سوالات کے جوابات دیئے جو انہوں نے امام مالک سے سنے تھے۔
اس کے علاوہ کئی اور کتب بھی اسی مکتبہ فکر کے حاملین نے تحریر فرمائیں مثلاً: بدایۃ المجتہد ونہایۃ المقتصد از محمد بن احمد رشد قرطبی (520-595ھ)، القوانین الفقہیہ از محمد بن احمد غرناطی، مواہب الجلیل لشرح مختصر خلیل از محمد بن محمد مغربی (م954ھ)، الشرح الکبیر علی مختصر خلیل منح القدیر از احمد بن محمد (م1201ھ) وغیرہ۔
فقہ شافعی کی اہم کتب
کی کتاب ہے، یہ کتاب قاہرہ سے بڑے سائز میں سات جلدوں میں طبع ہوئی ہے، امام شافعی نے اسے کتاب در کتاب ترتیب دیا ہے، اور ہر کتاب کے تحت کئی ابواب ذکر کئے ہیں، یہ ابواب اکثر کسی ایسی آیت یا حدیث سے شروع ہوتے ہیں جنہیں اس باب کی اصل قرار دیا جاتا ہے، باب ذکر کرنے کے بعد امام شافعی اپنے مذہب کے احکامات کو عمدہ اور واضح عبارت میں بیان کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ کئی اور کتب بھی اس مکتبہ فکر کے لوگوں نے تحریر فرمائیں جیسے المھذب از ابو اسحاق ابراہیم بن علی شیرازی (427ھ)، المجموع شرح المھذب از امام یحی بن شرف النووی (676ھ)، الاشباہ والنظائر از حافظ جلال الدین سیوطی ،المجموع فی الفقہ از زین العابدین وغیرہ۔
فقہ حنبلی کی اہم کتب
کی لکھی ہوئی عظیم الشان کتاب ہے، اس کتاب میں علامہ مقدسی نے ابو قاسم عمر بن الحسین (م334ھ)کی”’مختصرالخرقی”کی شرح کی ہے، یہ فقہ حنبلی کی سب سے جامع کتاب ہے، اس کو فقہ کے موضوع پر بہت اہم انسائیکلو پیڈیا کہا جاتا ہے، یہ قاہرہ سے نو جلدوں میں طبع ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ اور اہم کتب بھی ہیں : الشرح الکبیر علی متن المقنع از شمس الدین عبد الرحمن بن قدامہ، الفتاوی الکبری از شیخ الاسلام ابو العباس تقی الدین احمد بن عبد الحلیم ابن تیمیہ (م 728ھ) ، الفروع از محمد بن مفلح، اعلام الموقعین اورزاد المعاد ازابن القیم وغیرہ۔
فقہ ظاہری کی اہم کتاب
یہ کتاب قاہرہ سے گیارہ جلدوں میں شائع ہوئی ہے، اس کتاب کو نہ صرف فقہ ظاہریہ بلکہ تقابلی فقہ اسلامی کے لئے بھی سب سے بڑے مصدر کی حیثیت حاصل ہے، ابن حزم کی یہ کتاب اور ان کی دوسری مولفات کو دیکھنے سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ابن حزم کے مزاج میں شدت اور سختی ہے