مسلمان سائنسدانوں کی خدمات کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے پروفیسر ہیٹی کی کتاب معتبر ہے، جس کا نام یہ ہے
History of the Arabs
علم فلکیا ت پر سب سے اہم کتاب مسلم سائنسدان عبدالرحمن الصوفی نے صور الکواکب کو تحریر کیا۔ جس کا انگریزی نام یہ ہے
Figures of the Stars
علم النباتات پر الدنیوری (متوفی 895ء) کی چھ جلدوں پر مشتمل کتاب النبات ہے۔ اس کو سائنس کی دنیا میں باٹنی کا سب سے پہلا ضخیم اور جامع انسائیکلو پیڈیا کہا جاتاہے
ابراہیم الفزاری(777ء متوفی) خلافت عباسیہ کے دور میں خلیفہ ہارون الرشید کے تحقیقاتی اداروں سے وابستگی رہی، علم فلکیات پر تحقیق وتحریر کیں، جن میں اصطرلاب اور سالنامہ کی ترتیب بھی شامل ہیں۔
موصوف کا باپ احمد حیان کوفہ کا مشہور عطار(دوا فروش)تھا تو بیٹے نے بھی آبائی پیشہ اختیار کیا، آپ مشہورکیمیا دان ہیں (بابائے کیمیاکا لقب دیا گیا ) یہی وجہ ہے کہ جدید کمیسٹری کی تمام تر عمارت اس کے نظریات پر ہے، ایٹمی نظریہ کا تصور سب سے پہلے جابر ہی نے متعارف کروایا تھا، علم الادویہ میں تحقیق، علم الہیت میں تحقیق، امام جعفر الصادق اور الحمیاری جیسے معلمین سے فائدہ اور علم حاصل کیا،”کتاب الکیمیاء” اور”کتاب الزہرہ”ان کی تصنیفات میں سے ہیں۔گندھک کے تیزاب کی تیاری کا سہرا موصوف کے سر پر ہی ہے۔آپ نے کیمیائی فنی استعمال پر بھی بہت زور دیا، مزید براں فولاد کی تیاری، پارچہ اور چمڑے کی رنگائی، کپڑے کو واٹر پروف بنانا، لوہے کو زنگ سے محفوظ رکھنے، بالوں کا خضاب تیار کیا، شیشے کو میگا نیز ڈائی آکسائیڈسے رنگین بنانے، آئرن پائرائیڈ سے سونے پر لکھنے اور سرکہ تیار کرنے کی تدابیر دریافت کیں، آب سلطانی یا ماء الملوک بھی اسی کی ایجاد ہے جو سونے جیسی غیر عامل دھات کو بھی اپنے اندر حل کرنے کی خصوصیت رکھتا ہے
مسلم ریاضی دان، فلکیات دان اور فلسفی مشہور تھے، ان کے والد کا نام ابراہیم الفزاری تھا جو خود بھی ایک مشہور سائنسدان گزرے تھے۔
یہ مسلم ریاضی دان، فلکیات دان اور فلسفی تھے۔
حیوانیات ونباتات پر تحقیق وتحریر کیں، آپ کی مشہور کتب میں سے”کتاب الخلیل”، “کتاب خلق الانسان”ہیں، عباسی خلیفہ مامون الرشید کے استاد اور بہت بڑے عالم دین، عربی لغت میں درجہ امامت پر فائز تھے۔
ریاضی، فلکیات، علم النجوم، اور جغرافیہ کے شعبہ جات میں تحقیق وتحاریر کیں، (بابائے الجبراء کا لقب حاصل کیا، کیونکہ المامون کے دور میں آپ نے ایجادکیا ) مشہور کتب میں سے : کتاب الجبر والمقابلہ، کتاب الجمع والتفریق بحساب الہند، کتاب صورۃ الارض ہیں۔الجبرے کے بعد مسلمانوں کی ایک بڑی ایجاد علم مثلثات (ٹرگنومیٹری)تھی۔ یہ ایجاد البتانی (877-918ء) نے کی تھی۔
تاریخ، الہایات، حیوانیات اور فلسفہ میں تحقیق و تحاریر کیں، ان کی مشہور کتب میں سے : کتاب الحیوان، کتاب البخلاء، کتاب البیان والتبیین وغیرہ شامل ہیں،
ریاضی دان، فلسفی، طبیعیات دان اور موسیقی سے بھی لگاو تھا، خلافت عباسیہ کے بغداد میں بیت الحکمہ کی ایک اہم ترین شخصیت ہیں، (بابائے Cryptanalysisیا صغری تجزیہ کا اعزاز حاصل ہے )، اطباء کے لئے ادویات کی طاقت ناپنے کا صیغہ (فارمولا) تشکیل دیا، ان کی مشہور کتاب”کتاب فی الاستعمال الاعداد الہند”ہے
طبیعیات اور علم الہیت میں تحقیق وتجربات، ساعت الماء (آبی گھڑی) کی ایجاد کی، انہوں نے (Wright Brothers)سے ہزار سال قبل 875ء اپنا Gliderتخلیق کر کے پہلی انسانی پرواز کا تجربہ کیا، اس سے قبل 852ء میں مسلم اسپین ہی کے آرمین فرمان نے اسی قسم کا تجربہ کیا تھا اور وہ ہوائی چھتری کے ذریعے کیا گیا تھا، ابن فرناس تاریخ میں پہلے شخص تھے جنہوں نے سائنسی طریقے سے پرواز کی کوشش کی اور یہ تجربہ قرطبہ کی جامع مسجد کے مناروں سے کیا)۔
طب میں تحقیق و تحریر کی، انہوں نے دنیا کا سب سے پہلا طبی دائرۃ المعارف مرتب کیا، آپ کی مشہور کتاب : فردوس الحکمۃ، تحفات الملوک، اور حفظ الصحت ہے۔
طب، فلسفہ وکیمیاء میں تحقیق وتحریر کیں، کیمیائی مرکب الکحل کی دریافت کا سہرا ان کے سر ہے، جب کہ بعض ذرائع تیزاب کبریت (Sulfuric acid) کی دریافت بھی انہی سے منسوب کرتے ہیں۔ آپ نے مرکبات کی چار اقسام بیان کیں : متعدی مرکبات، نباتاتی مرکبات، حیواناتی مرکبات، ماخوذمرکبات۔
علم ریاضی، طب، فلسفہ اور موسیقی میں تحقیق وتحریر کیں، منطق کی علمی گروہ بندی کی، ان کو ارسطو کے بعد دوسرا بڑا فلسفی بھی کہا جاتا ہے۔
پہلی بار وسیع پیمانے پر تاریخ اور جغرافیہ کو پیوست کرتے ہوئے کتب تحریر کیں۔ جغرافیہ کے لئے “قطع الارض” کی اصطلاح پہلی مرتبہ مسعودی نے ہی استعمال کی تھی۔
جدید آپریشن کا موجد اس نے آپریشن میں کام آنے والے بہت سے اوزار بنائے جو اب تک استعمال ہو رہے ہیں، اس کی مشہور کتاب”التصریف لمن عجز عن التالیف” ہے۔
تیسری صدی ہجری میں مصر کا عظیم سائنسدان تھا، اس نے سب سے پہلے روشنی پر تجربات کئے تھے، ان کو ماہر بصریات کہا جاتا ہے، اس کی مشہور کتاب ’’کتاب المناظر‘‘ ہے۔
یہ علم تقسیم اراضی کا ماہر تھا۔
اس کی مشہور کتاب “القانون فی الطب”ہے، اس کو طب کا بانی کہا جاتا ہے۔
علم نجوم اور ریاضی کے ماہر تھے، شمسی کیلنڈر ان کی محنت کا نتیجہ تھا۔
انڈیا کے ایٹمی پروگرام کا موجد ہے نیز بھارت کا صدر بھی رہا۔
موصوف پاکستان میں ایٹمی پروگرام کے موجد ہیں۔