قرآنیات
اس نے تاریخ قرآن پر پی ایچ ڈی کی ہے ۔ اس کی مشہور کتاب The history of the Quran ہے ۔ یہ بنیادی طور پر اس کا مقالہ ہے جو تین جلدوں میں ہے پہلی جلد 1909ء دوسری جلد 1919ء اور تیسری جلد 1938 میں شائع ہوئی تھی ۔
اس کا رد مالک شعبان نے کیا جس کا مقالہ القراءات القرآنیۃ فی کتاب تاریخ القرآن للمستشرق الالمانی نولدکہ: عرض ونقد ہے
برطانیوی مستشرق ہے جو کئی مشرقی زبانوں پر عبور رکھتا تھا ۔ اس کی دو مشہور کتابیں ہیں:
The original sources of the Quran
The original sources of the Islam
A Word to the wise: being brief defense of the sources of Islam (مولوی امیر علی اور فخر الاسلام کا جواب
مشہور برطانیوی مستشرق ہے ، اس کی مشہور کتاب
The Qur’an: translated with a critical rearrangement of the Surah’s
اور دوسرا اس کا مشہور مقدمہ ہے جو بعد ازاں منٹگمری واٹ نے 1970ء میں ایڈٹ کر کے پبلش بھی کیا:
Introduction to the Quran
ایک اور اس کی مشہور کتاب ہے:
The Origin of Islam in Its Christian Environment
Semitic languages میں بہت ہی قابل پروفیسر رہا ہے ۔ اور بہت ذیادہ اس نے مخطوطات کو ایڈٹ بھی کیا تھا ۔ اس کا سب سے بڑا کام ذیلی کتاب جو کہ کتاب المصاحف از امام ابن ابی داؤدؒ کو بنیاد بنا کر لکھی گئی ہے:
Materials for the History of the Text of the Quran
The Foreign Vocabulary of the Quran
THE MYSTIC LETTERS OF THE KORAN
The Textual History of the Qur’an
ان چاروں مستشرقین جن کا کام قرآن پر ہے ان کا رد ڈاکٹر مہر علی نے اپنی کتاب:
THE QUR’AN AND THE ORIENTALISTS
میں کیا ہے ۔ اور اسی طرح ڈاکٹر محمد خلیفہ نے:
The Sublime Quran and Orientalism
مصادر قرآن اور مستشرقین
The Quran, Introduction
The Koran: Translation as a Test for Reclassification of Suras
سیرت و تاریخ پر اس کی کتاب:
The Problem of Muhammad: Test Critical Biography of the Founder of Islam
History of Arabic Literature
مصادرِ قرآن کے حوالےسے اس کی The Quran interpreted مشہور کتاب ہے ۔ پیرا یونیورسٹی میں کلاسیات کے ڈیپارٹنمنٹ کا ہیڈ رہا ہے۔ اسی طرح اس کی یونیورسٹی آف لندن میں سکول آف اورنٹل اینڈ افریکن سٹڈیز سواس(School of Oriental and African Studies, SOAS ) میں بھی یہ رہا ہے ۔
Koranاس کا ہے۔ اور مذکورہ بالا دونوں کا رد حسن سعید غزالہ نے کیا ہے۔ مقالہ کا نام اسالیب المستشرقین فی ترجمۃ معانی الکریم: دراسۃ اسلوبیۃ لترجمتی سیل و آربری ہے۔
ہاروڈ یونیورسٹی میں سکول آف اورنٹل اینڈ افریکن سٹڈیز سواس (School of Oriental and African Studies, SOAS) میں رہا ہے۔ قرآن مجید پر اس کی ایک کتاب ہے ۔
Quranic Studies sources and methods of scriptural interpretation
پانچ باب: وحںی و شریعت؛ قدیم عربی مصادر؛ علاماتِ نبوت؛ اصول تفسیر؛ قصص و موضوعی و لغوی و بیانی و مجازی و استعاراتی تفسیر۔
Quranاصل کتاب ہے ۔ اس کے علاوہ
Muhammad at mecca, Muhammad at Medina, Islamic philosophy and theology, Islamic political thought.
اسی طرح اس کو دی لاسٹ اورینٹلسٹ کہا جاتا ہے جو 2006 میں فوت ہوا ۔
میں پیدا ہوا ۔ اس کی مشہور ترین کتاب ہے ۔ The collection of the Quran
قلمی نام ہے ۔ انڈیا میں پیدا ہوا اور پاکستان میں ہجرت کر کے اس کی فیملی آ گئی ۔ 19 سال میں سکارٹ لینڈ میں یونیورسٹی آف ایلڈمبرا (University in Edinburgh, Scotland)میں منٹگمری واٹ کی شاگردی میں چلا گیا ، فلاسفی علوم اسلامیہ عربی کی تعلیم اس سے حاصل کی اس نے سلمان رشدی کی کتاب
The satanic verses
کے بعد میگزین بنام
Free inquiry magazine
میں why I am not a Muslimکے نام سے مضامین لکھنا شروع کیے یہ ایک ایتھیسٹ اور ایگناسٹک atheist and agnostic) (ہے ۔ ابن وراق انسٹیٹیوٹ فار دی سیکولرایزیشن آف اسلامک سوسائٹی کا بانی ہے:
(Institute for the Secularisation of Islamic Society)
The origins of Quran, the quits for the historical Muhammad etc.
اس کی مشہور کتابیں ہیں ۔