تصوف سے متعلقہ حل شدہ مختصر سوالات
وحدۃ الوجود
مرجئہ کا
قوت القلوب از شیخ ابو طالب مکی
تصوف وہ علم ہے جس میں بذریعہ ہدایت نور نبوت و تعلیم محمدیہ کی ذات وصفات اور اسرار وصول الی اللہ کے طریقے اور جملہ لوازمات سلوک و طریقت کے اصول اور رموز و معرفت و حقیقت بیان کئے جاتے ہیں ۔
کتاب اللمع
چھ : صفائی قلب ، اطاعت الہی، معرفت نفس، رضائے الہی ، تزکیہ نفس ، سادگی۔
ابن مسکویہ
ابن ابی الحدید
رہبانیت دنیا ترک کر دینے کا نام ہے گویا دنیا کی لذتیں اور خوبصورتی ترک کر دینا اور ان اشیاء سے لا تعلقی ظاہر کر دینا رہبانیت کہلاتا ہے۔
چار :قلت کلام،قلت طعام ،قلت منام ،قلت اختلاط مع الانام
جنید بغدادی
علم الاخلاق وہ علم ہے جو بھلائی اور برائی کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے اور جو یہ بیان کرتا ہے کہ انسانوں کوآپس میں کس طرح معاملہ کرنا چاہئے اور لوگوں کو اپنے اعمال میں کس مقصد کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔
علم الیقین
عین الیقین کا مطلب ہے دنیا سے کوچ کرنے کے وقت کا علم ہونا،جبکہ حق الیقین کا مطلب ہے جنت میں رویت ، کشف اور اس کے احوال کی کیفیت ہے
شیخ عبد القادرؒ
واصل بن عطاء
شاہ ولی اللہ دہلوی
قصیدہ بردہ شریف ایک شاعرانہ کلام ہے جو کہ مصر کے مشہور صوفی شاعر ابو عبد اللہ محمد بن سعد البوصیری (م1294ء) نے تحریر کیا تھا ۔ بردہ در اصل ایک چادر کو کہا جاتا ہے جوآپﷺ نے نعتیہ کلام پڑھنے پر حضرت کعب کو دی تھی اور خواب میں امام بوصیری کو بھی دی تھی۔
امام غزالیؒ
دن کے ان اوقات کو محادثہ کہتے ہیں جب بندہ اپنے رب کے ساتھ ظاہر وباطن میں سوال کرتا ہے۔
مسامرہ رات کے اس وقت کو کہتے ہیں جب بندہ اپنے رب کی عبادت میں مصروف و مشغول ہوتا ہے۔
تین :علم الیقین ، عین الیقین ،حق الیقین
صوفیہ کی اصطلاح میں کسی حقیقت کے ادراک کو مکاشفہ کہتے ہیں
احمد سرہندی
معتزلہ کا
شیخ احمد سرہندی
صرف ایک ذات باری تعالی کا وجود مطلق ہے باقی سارے وجود اسی ذات مطلق ذات کا ہے، اس خیال کا منشاء ہمہ اوست ہے، ہمہ اوست یعنی جو کچھ موجود ہے وہ سب خدا ہی ہے
نفی کسی چیز کا نہ ہونا اور اثبات کسی چیز کے وجود کو کہتے ہیں ۔
خواجہ معین الدین چشتی
صرف ذات باری تعالی کا وجود ہے باقی وجودات اسی ذات واحد کےآثار و عکس اور سایہ ہیں ۔
ایمان،احسان،توبہ،توکل،انصاف،تقوی،صبر، جہاد ، پاکیزگی